(اَلَّذٖينَ اٰمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللّٰهِ اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ۔ 13/28) Accordingly, those who believe and practice Allah swt commands their hearts in a PEACE, while the lip servicer are the trouble makers.
باری تعالٰی نے رسول کریم کو شکر کی ھدایات فرمائیں: (وَلَقَدْ اُوحِىَ اِلَيْكَ وَاِلَى الَّذٖينَ مِنْ قَبْلِكَ لَئِنْ اَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرٖينَ۔ بَلِ اللّٰهَ فَاعْبُدْ وَكُنْ مِنَ الشَّاكِرٖينَ۔ 66-39/65) وحی القران کا عملا شکرگزار رھنا اور باری تعالٰی کا خالص شرک فری یکطرفہ فرمانبردار بن کر زندگی بسر کرنا "شکر گزاری" کرنا ھے۔
(فَاذْكُرُونٖى اَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوا لٖى وَلَا تَكْفُرُونِ. 2/152) باری تعالٰی کے احکامات کو "عملا" یاد رکھنا ذکر اور شکر گزاری کرنا ھے - lip service نہ تو ذکر ھے اور نہ ہی شکر۔
جناب محترم آپ نے جتنی بھی آیات ذکر کیں۔ان سے عملی ذکر اور شکر تو ثابت ہو سکتا ہے۔ زبانی ذکر اور شکر کا انکار ثابت نہیں ہوتا ۔ کوئی ایک آیت پیش کیجیے جس میں زبانی ذکر یا شکر سے منع کیا گیا ہو۔یا اسے بے فائدہ کہا گیا ہو
@@TariqMehmood-sr3mk محترم اگر آپ قرآن سمجھ کر پڑھیں تو بشمار آیات ہیں، مثلا: (قَالُوا اٰمَنَّا بِاَفْوَاهِهِمْ وَلَمْ تُؤْمِنْ قُلُوبُهُمْ 5/41 + 3/167 + 9/32) اس دلیل کے مطابق (ص وَالْقُرْاٰنِ ذِى الذِّكْرِ 38/1 + 43/44) قرآن ہی رسول کریم اور اپکے ساتھیوں کیلئے "ذکر" ھے۔ کیا ھم رسول کریم کے ساتھ ہیں؟ اردو میں ذکر کے معنے الگ ہیں اور عربی میں حاکم تعالٰی کو عملا یاد رکھنے کو ڈکر کہتے ہیں۔ زبانی جمع خرچ کو قران "بِاَفْوَاهِهِمْ" کہتا ھے انگریزی lip service کہتے ہیں۔
@@Awake-x8f بات مسلمانوں کے زبانی ذکر کی ہو رہی۔۔۔ جناب کافروں کے متعلق آیات سے ذکر لسانی کی نفی فرما رہے۔ یا للعجب۔ ذرا پوری آیت پڑھیں جو آپ نے لکھی۔یہ تو کفار ہیں۔۔۔ان کا ایمان زبانی ہوتا جبکہ دل تصدیق نہیں کرتا۔۔۔ زبانی جمع خرچ والا ایمان بافواھھم ہے جناب۔۔۔نہ کہ زبان سے ذکر۔۔۔ یہاں سے ذکر کی بات نہ جانے کہاں سے نکال رہے جناب۔ اور جو آپ نے ذکر کا عربی مطلب بیان کیا حاکم تعالیٰ کو عملا یاد رکھنا۔۔۔یہ کہاں سے نکالا؟؟؟
@@TariqMehmood-sr3mk محترم مسلمان عند اللہ وہ ہیں جو فقط "اِلٰهًا وَاحِدًا" کی خالص یکطرفہ فرمانبرداری کرتے ہیں 2/133) - مشرک کا خالیصت سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ 72 سالہ کاتب آج بھی مشرک ھے، مسلمان بننے کی کوشش میں لگا ھوا ھے۔ اکثریت نے گمان کر رکھا ھے کہ: وہ مسلمان ہیں حقیقتا وہ مشرک ہیں۔ ہمارا ماننا یہ ھے کہ دنیا میں دو بلین مسلمان ہیں۔ کیا دو بلین میں سے کوئی مشرک فاسق منافق غافل کافر نہیں؟ سوچیں عقل استعمال کیلئے دی گئی ھے۔
@@TariqMehmood-sr3mk محترم مسلمان عند اللہ وہ ہیں جو فقط "اِلٰهًا وَاحِدًا" کی خالص یکطرفہ فرمانبرداری کرتے ہیں 2/133) - مشرک کا خالیصت سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ 72 سالہ کاتب آج بھی مشرک ھے، مسلمان بننے کی کوشش میں لگا ھوا ھے۔ اکثریت نے گمان کر رکھا ھے کہ: وہ مسلمان ہیں حقیقتا وہ مشرک ہیں۔ ہمارا ماننا یہ ھے کہ دنیا میں دو بلین مسلمان ہیں۔ کیا دو بلین میں سے کوئی مشرک فاسق منافق غافل کافر نہیں؟ سوچیں عقل استعمال کیلئے دی گئی ھے۔
Bohat aala explanation Jkl skoon sirf ALLAH c hi mangney c milta h
(اَلَّذٖينَ اٰمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللّٰهِ اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ۔ 13/28)
Accordingly, those who believe and practice Allah swt commands their hearts in a PEACE, while the lip servicer are the trouble makers.
باری تعالٰی نے رسول کریم کو شکر کی ھدایات فرمائیں: (وَلَقَدْ اُوحِىَ اِلَيْكَ وَاِلَى الَّذٖينَ مِنْ قَبْلِكَ لَئِنْ اَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرٖينَ۔ بَلِ اللّٰهَ فَاعْبُدْ وَكُنْ مِنَ الشَّاكِرٖينَ۔ 66-39/65) وحی القران کا عملا شکرگزار رھنا اور باری تعالٰی کا خالص شرک فری یکطرفہ فرمانبردار بن کر زندگی بسر کرنا "شکر گزاری" کرنا ھے۔
(فَاذْكُرُونٖى اَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوا لٖى وَلَا تَكْفُرُونِ. 2/152) باری تعالٰی کے احکامات کو "عملا" یاد رکھنا ذکر اور شکر گزاری کرنا ھے - lip service نہ تو ذکر ھے اور نہ ہی شکر۔
جناب محترم
آپ نے جتنی بھی آیات ذکر کیں۔ان سے عملی ذکر اور شکر تو ثابت ہو سکتا ہے۔
زبانی ذکر اور شکر کا انکار ثابت نہیں ہوتا ۔
کوئی ایک آیت پیش کیجیے جس میں زبانی ذکر یا شکر سے منع کیا گیا ہو۔یا اسے بے فائدہ کہا گیا ہو
@@TariqMehmood-sr3mk
محترم اگر آپ قرآن سمجھ کر پڑھیں تو بشمار آیات ہیں، مثلا: (قَالُوا اٰمَنَّا بِاَفْوَاهِهِمْ وَلَمْ تُؤْمِنْ قُلُوبُهُمْ 5/41 + 3/167 + 9/32) اس دلیل کے مطابق (ص وَالْقُرْاٰنِ ذِى الذِّكْرِ 38/1 + 43/44) قرآن ہی رسول کریم اور اپکے ساتھیوں کیلئے "ذکر" ھے۔ کیا ھم رسول کریم کے ساتھ ہیں؟ اردو میں ذکر کے معنے الگ ہیں اور عربی میں حاکم تعالٰی کو عملا یاد رکھنے کو ڈکر کہتے ہیں۔ زبانی جمع خرچ کو قران "بِاَفْوَاهِهِمْ" کہتا ھے انگریزی lip service کہتے ہیں۔
@@Awake-x8f
بات مسلمانوں کے زبانی ذکر کی ہو رہی۔۔۔
جناب کافروں کے متعلق آیات سے ذکر لسانی کی نفی فرما رہے۔
یا للعجب۔
ذرا پوری آیت پڑھیں جو آپ نے لکھی۔یہ تو کفار ہیں۔۔۔ان کا ایمان زبانی ہوتا جبکہ دل تصدیق نہیں کرتا۔۔۔
زبانی جمع خرچ والا ایمان بافواھھم ہے جناب۔۔۔نہ کہ زبان سے ذکر۔۔۔
یہاں سے ذکر کی بات نہ جانے کہاں سے نکال رہے جناب۔
اور جو آپ نے ذکر کا عربی مطلب بیان کیا
حاکم تعالیٰ کو عملا یاد رکھنا۔۔۔یہ کہاں سے نکالا؟؟؟
@@TariqMehmood-sr3mk
محترم مسلمان عند اللہ وہ ہیں جو فقط "اِلٰهًا وَاحِدًا" کی خالص یکطرفہ فرمانبرداری کرتے ہیں 2/133) - مشرک کا خالیصت سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ 72 سالہ کاتب آج بھی مشرک ھے، مسلمان بننے کی کوشش میں لگا ھوا ھے۔ اکثریت نے گمان کر رکھا ھے کہ: وہ مسلمان ہیں حقیقتا وہ مشرک ہیں۔ ہمارا ماننا یہ ھے کہ دنیا میں دو بلین مسلمان ہیں۔ کیا دو بلین میں سے کوئی مشرک فاسق منافق غافل کافر نہیں؟ سوچیں عقل استعمال کیلئے دی گئی ھے۔
@@TariqMehmood-sr3mk
محترم مسلمان عند اللہ وہ ہیں جو فقط "اِلٰهًا وَاحِدًا" کی خالص یکطرفہ فرمانبرداری کرتے ہیں 2/133) - مشرک کا خالیصت سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ 72 سالہ کاتب آج بھی مشرک ھے، مسلمان بننے کی کوشش میں لگا ھوا ھے۔ اکثریت نے گمان کر رکھا ھے کہ: وہ مسلمان ہیں حقیقتا وہ مشرک ہیں۔ ہمارا ماننا یہ ھے کہ دنیا میں دو بلین مسلمان ہیں۔ کیا دو بلین میں سے کوئی مشرک فاسق منافق غافل کافر نہیں؟ سوچیں عقل استعمال کیلئے دی گئی ھے۔